نئی دہلی،7مارچ(ایجنسی)نجی شعبے میں کام کرنے والی 25 فیصد خواتین اپنے مرد ساتھیوں کے مقابلے میں امتیازی سلوک اور دیر رات تک کام جیسے کئی وجوہات سے کام چھوڑنا چاہتی ہیں. ASSOCHAM کے ایک سروے کے مطابق اس کے علاوہ خواتین کے تحفظ، کام کی جگہ پر استحصال جیسی وجوہات سے بھی کام چھوڑنا چاہتی ہیں.
سروے میں کہا گیا ہے کہ امتیازی سلوک اور کام کے تکلیف گھنٹے وہ اہم وجوہات ہیں جن کی
وجہ سے نجی شعبے میں ملازم خواتین نوکری چھوڑنا چاہتی ہیں. سروے میں شامل 500 خواتین میں سے زیادہ تر کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم میں ایک مناسب شکایت درج کرنے کا انتظام نہیں ہے اور ساتھ ہی خواتین کو کام کی جگہ پر تحفظ کے سلسلے میں قانونی ضروریات کو پورا نہیں کیا جاتا ہے.
تقریبا 25 فیصد خواتین نے ان وجوہات سے کام چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی. وہیں 40 فیصد خواتین ایسی تھیں جو اپنے بچوں کی پرورش کے لئے کام چھوڑنا چاہتی ہیں. تقریبا 30 فیصد خواتین نے کہا کہ انہیں کام کی جگہ پر استحصال جھیلنا پڑا ہے.